About: http://data.cimple.eu/claim-review/f1ab213138cc7a80d7ebed232a7cb616267d20a0b1f7b5ed30f9c441     Goto   Sponge   Distinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check Contact Us: checkthis@newschecker.in Fact checks doneFOLLOW US Fact Check فرانس کے گستاخ صدر کو دیکھ کر طیب ایردوان دوسری طرف چل پڑے اور گستاخ فرانسیسی صدر سے ہاتھ بھی نہیں ملایا۔ ترک صدر نے ایسی بے رخی کی ایسا ذلیل کیا اسے کہ وہ دیکھتا ہی رہ گیا۔ سوشل میڈیا پر 23 سیکینڈ ایک ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔جس میں ترکی ،فرانس،جرمنی اور روس کے صدور ایک ساتھ نظر آرہے ہیں۔یوزرس کا دعویٰ ہے کہ ترکی صدر رجب طیب ایردوان نے فرانسیسی صدر کو بھری محفل میں ذلیل کردیا۔ فیس بک وائرل ویڈیو کو متعد یوزس نے مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے کچھ مخصوص ٹولس کی مدد سے ویڈیو کا کیفریم نکالا اور اسے ین ڈیکس اور ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن ہمیں العریبہ کے نیوز ویب سائٹ پر 21فروری 2020 کی ایک خبر ملی۔جس میں وائرل ویڈیو کا کیفریم کے ساتھ خبر ملی۔جس کے مطابق ترکی کے استنبول میں شام کے جنگ بندہ 27اکتوبر 2018 کو استنبول میں ترکی ،فرانس،جرمنی اور روس کے صدر شام میں جنگ بندی سے متعلق ایک میٹنگ میں شرکت کیا تھا اسی کی یہ تصویر بتایا جارہاہے۔ پھر ہم نے ویڈیو کو یوٹیوب پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں رپٹلی(Ruptly) نامی یوٹیوب چینل پر 27 اکتوبر 2018 کی خبر ملی۔جب ہم نے پورے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو کہیں بھی یہ نظر نہیں آیا کہ ترکی صدر ایردوان نے فرانس کے صدر کے ساتھ بے رخی سے پیش آئے ہوں۔اس سے پتاچلتا ہے کہ پرانے ویڈیو کو عوام کے سامنے فرضی دعوے کےساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو 2سال پرانہ ہے اور اس ویڈیو کا حال کے دنوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔دراصل یہ ویڈیو استنبول میں شام سے متعلق چاروں ممالک کے درمیان ہوئی بات چیت کے دوران کی ہے۔ Alarabiya:https://english.alarabiya.net/en/News/middle-east/2020/02/21/Merkel-Macron-want-to-meet-Putin-Erdogan-to-defuse-crisis-in-Syria Ruptly:https://www.youtube.com/watch?v=emLu8gpV-fE نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔ 9999499044
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • Hindi
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 2 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software