Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
سوشل میڈیا پر ایک زخمی لڑکی کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر جموں کشمیر کی ایک لڑکی کی ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “جموں کشمیر ہم شرمندہ ہیں”۔
ٹویٹر پر دیگر صارفین نے بھی اس تصویر کو جموں کشمیر کا بتاکر شیئر کیا ہے۔
زخمی لڑکی کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی فیس بک اور ٹویٹر کے لنک فراہم ہوئے، جنہیں 2020 میں کشمیر اور فلسطینی بچے کا بتا کر شیئر کیا گیا تھا۔
پھر ہم نے ٹویٹر ایڈوانس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ری پبلک آف افغانستان نامی ٹویٹر ہینڈل پر شیئر شدہ وائرل تصویر کے ساتھ دیگر کئی تصاویر بھی ملیں۔ جس میں دی گئی جانکاری کے مطابق زخمی لڑکی کی اس تصویر کو افغانستان کے کونار کا بتایا گیا ہے۔ بتادوں کہ اس پوسٹ کو 4 اگست 2020 کو شیئر کی گئی ہے۔ وہیں سرچ کے دوران ہمیں الحاج قاري ضیاءالرحمن کشمیر خان نامی فیس بک پیج پر بھی ملی جس میں بھی تصویر کو افغانستان کے صوبہ کونار کے ضلع شیگل کا بتایا گیا ہے۔ جہاں شادی کی تقریب میں بم دھماکے کے دوران مرد، خواتین اور بچے سمیت 5 افراد کی اموات ہوئی تھیں، اسی حملے کی یہ تصویر ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں پجھواک افغان نیوز نامی آفیشل فیس بک پیج پر وائرل تصویر میں نظر آرہی لڑکی سے ملتی جلتی دوسری تصاویر ملی۔ جس میں زخمی لڑکی چارپائی پر لیٹی نظر آرہی ہے اور اس کے ہاتھوں میں ڈرپ لگا ہوا ہے۔ تصویر کے کیپشن میں افغانستان کے سابق ترجمان گورنر عبدالغنی کے حوالے سے لکھا ہے کہ “صوبہ کونار کے ضلع شیگل میں شادی کی تقریب میں بم دھماکہ ہوا، جس میں خواتین اور بچے سمیت پانچ افراد کی موت ہو گئی”۔
مذکورہ حملے کے حوالے سے ہم نے کیورڈ سرچ کیا تو یو این آئی انگلش پر 4 اگست 2020 کو شائع شدہ ایک خبر ملی۔ جس میں صوبہ کونار کی ایک شادی تقریب میں ہوئے بم دھماکے کے سلسلے میں خبر شائع کی گئی ہے۔ جسے آپ یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔ وہیں ہمیں النہار عربی ویب سائٹ پر شائع ایک فیکٹ چیک ملا۔ جس میں اس تصویر کو افغانستان کا ہی بتایا گیا ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ زخمی لڑکی کی وائرل تصویر جموں کشمیر کی نہیں ہے، بلکہ افغانستان کے صوبہ کونار کے ضلع شیگل کی ہے۔ جہاں شادی کی ایک تقریب میں بم دھماکہ ہوا تھا۔
Twitter:https://twitter.com/RepublicOfAfg/status/1290613239072673792
Facebook:https://www.facebook.com/pajhwoknews/posts/3404440869607491
UNI:http://www.uniindia.com/blast-kills-two-civilians-in-afghanistan-s-kunar-province/world/news/2107793.html
Annahar:https://www.annahar.com/arabic/article/1265092-%D8%B7%D9%81%D9%84%D8%A9-%D8%AC%D8%B1%D9%8A%D8%AD%D8%A9-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%A9-%D9%85%D9%86-%D8%BA%D8%B2%D8%A9-%D9%88%D8%A8%D9%8A%D8%B1%D9%88%D8%AA-%D8%A5%D9%84%D9%8A%D9%83%D9%85-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%82%D9%8A%D9%82%D8%A9-factcheck
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
December 14, 2024
Mohammed Zakariya
August 30, 2024
Mohammed Zakariya
July 11, 2023