فیکٹ چیک: امریکہ میں پادری پر ہوئے حملے کا ویڈیو غلط فرقہ وارانہ اینگل سے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ پادری پر مسلم خاتون نے حملہ نہیں کیا تھا۔ اس معاملہ میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔
By: Umam Noor
-
Published: Feb 12, 2025 at 04:48 PM
-
Updated: Feb 12, 2025 at 07:04 PM
-
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک چرچ کے اندر کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں پادری پر کسی کو حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں اب اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ ایک مسلم خاتون نے چرچ کے پادری پر حملہ کیا ہے اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ پادری پر مسلم خاتون نے حملہ نہیں کیا تھا۔ اس معاملہ میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘واشنگتن میں ایک مسلمان عورت نے ایک پادری پر اٹیک کیا ہے جہاں پہ وہ نماز ادا کر رہے تھے وہی پہ ان کو مارا ہے گھر میں گھس کے مارا ہے‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو این بی سی نیوز کے یوٹیوب چینل پر 8 فروری 2025 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، سپوکین، واشنگٹن میں ‘آر لیڈی آف لارڈس‘ کے کیتھیڈرل میں ایک دعائیہ خدمت کا انعقاد کیا جا رہا تھا اور تبھی ایک شخص نے پادری پر حملہ کر دیا۔ یہاں خبر میں ہمیں کہیں بھی حملہ کرنے والے کا مسلم ہونے سے کوئی تعلق نہیں ملا۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں اے بی سی نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر ملی۔ خبر میں حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ، ’منگل کی رات واشنگٹن کے شہر سپوکانے میں چرچ کی پریئر کے دوران ایک 40 سالہ شخص نے ایک پادری پر حملہ کیا۔ تقریباً 350 سے 400 لوگ منگل کو شہر کے مرکز میں اسپوکین میں واقع آر لیڈی آف لارڈیس کے کیتھیڈرل میں نووینا کی دوسری رات کے لیے جمع ہوئے تھے، جو نو دن یا نو ہفتوں تک دعا کے لیے جمع ہونے کی روایت ہے۔ اسی بیچ جوشوا جیمز سومرز نام کے ایک شخص نے مبینہ طور پر پادری پر حملہ کیا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
فاکس نیوز کی خبر کے مطابق، حملہ کرنے والے شخص کا نام جوشوا جیمز سومرز تھا جسے اس کی ماں اور بیٹا پریئر کے لئے چرچ میں لائے تھ۔
وہیں انڈیپینڈٹ کو ڈاٹ یو کے کی خبر کے مطابق، پادری پر حملہ کرنے والے شخص کی ذہنی حالت نارمل نہیں تھی۔ یہاں بھی شخص کے مسلمان ہونے سے کوئی معلومات حاصل نہیں ہوئی۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسپوکین کے آر لیڈی آف لارڈیس کیتھیڈرل سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کیا۔ ہمیں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ، ’جس نے حملہ کیا وہ خاتون نہیں بلکہ ایک شخص تھا۔ اور اس کے مسلم ہونے سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسیکننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ پادری پر مسلم خاتون نے حملہ نہیں کیا تھا۔ اس معاملہ میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔
Claim Review : ایک مسلم خاتون نے چرچ کے پادری پر حملہ کیا ہے اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔
-
Claimed By : FB User- Kashmir news alert22
-
Fact Check : جھوٹ
-
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔