About: http://data.cimple.eu/claim-review/f8fe7f7f3f55a5e02b9f08dad17bc5bc5ea2bf4e13bb8c162220e93d     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • فیکٹ چیک: لکھنئو کی تصویر کو کیا جا رہا خیبر پختونخوا کے نام پر وائرل وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل کی جا رہی تصویر لکھنئو کی ہے، خیبرپختوخوا کی نہیں۔ - By: Umam Noor - Published: Mar 28, 2021 at 03:12 PM نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں سڑک پر جام نظر آرہا ہے اور کنارے بہت سے گندگی ہے اور ساتھ میں وہاں پر جانور بھی کھڑے ہیں۔ اب اس تصویر کو یہ کہتے ہوئے وائرل کیا جا ہا ہے کہ مذکورہ فوٹو خیبر پختونخوا کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل کی جا رہی تصویر لکھنئو کی ہے۔ کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟ فیس بک صارف ’افغانی پٹھان‘ نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’نیا کے پی کے کا ایک منظراگر آپ ایسا نیا پاکستان چاہتے ہیں تو پھر ہی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں شیر سے محبت کرنے والے شیئر کریں‘‘۔ پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔ پڑتال اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر میں ہمیں ایک پولیس کی بس نظر آئی جس میں ہندی زبان میں ’اترپردیش پولیس‘ لکھا ہوا تھا۔ قابل غور ہے کہ ہندوستان کی قومی زبان ہندی ہے جبکہ پاکستان کی اردو۔ اب یہ تو واضح تھا کہ وائرل تصویر ہندوستان کے اترپردیش کی ہے۔ اس کی تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں لکھنئو کے ریاستی ایڈیٹر آشیتوش شکلا سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں کہ یہ تصویر پرانے لکھنئو کے حسین آباد کے یونیٹی کالج روڈ کی ہے۔ تصویر میں پو پی پولیس کی بس بھی دیکھ رہی ہے۔ وہیں اس تصویر میں جامع مسجد بھی نظر آرہی ہے۔ آل اباؤٹ انڈیا نام کے یوٹیوب چینل پر ہمیں لکھنئو جامع مسجد کا وہ روڈ سائڈ والا ملتا جلتا حصہ دکھا جیسا کہ وائرل تصویر میں نظر آرہی مسجد کی طرح نطر آرہا ہے۔ نیچے دئے گئے موازنے کو دیکھ سکتے ہیں، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر لکھنئو کی ہے۔ حالاںکہ وشواس نیوز اس بات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکتا کہ وائرل تصویر کب اور کس نے کھینچی۔ لیکن یہ صارف ہے کہ یہ تصویر لکھنئو کی ہے۔ فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’افغانی پٹھان کی سوشل اسکیننگ میں ہم ن پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔ نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل کی جا رہی تصویر لکھنئو کی ہے، خیبرپختوخوا کی نہیں۔ - Claim Review : نیا کے پی کے کا ایک منظر - Claimed By : Afghani Pathan - Fact Check : جھوٹ مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • English
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 11 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software