About: http://data.cimple.eu/claim-review/686a1ae801d910a791c80f8174f899089b12f4f33ab861069b026c8d     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • Authors Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University. سوشل میڈیا پر ایک صارف نے شراب اسمگلنگ کی ایک تصویر کو شیئر کرکے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ ٹائم بم والے دہشت گرد نہیں ہیں۔بلکہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار جی کے سوشاسن والی ریاست میں شراب گھر گھر ہوم ڈلیوری کی تصویر ہے۔ یہ وہی نوجوان ہیں جو آتم نربھر بنے ہیں”۔ شراب اسمگلنگ کے حوالے سے وائرل پوسٹ فیس بک پر کانگریس لیڈر ستیہ نارئن پٹیل نے شراب اسمگلنگ کی تصویر کو حال کے دنوں سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔پٹیل کے اس پوسٹ کو ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 1900 یوزرس شیئر کرچکے تھے۔جبکہ 4300یوزروں نے لائک بھی کردیا تھا۔آرکائیو لنک۔ ٹویٹر پر یو وا راشٹیرہ جنتا دل کے آفیشل ہینڈل سے شراب اسمگلنگ والی تصویر کو لاک ڈاں سے جوڑکر شیئر کیا ہے۔دعویٰ کیا ہے کہ دوسری ریاستوں سے آنے کے بعد نوجوان طبقہ شراب فروخت بیچنے کا کام شروع کردیا ہے۔ بہار کے سی ایم سے دھوکہ کھانے کے بعد نوجوان مجبوراً اس کام کو انجام دے رہا ہے۔آرکائیو لنک۔ ٹویٹر پر مذکورہ یوزر کے علاوہ بھی متعدد لوگوں نے وائرل تصویر کو مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔ Fact check / Verification شراب اسمگلنگ کی وائرل تصویر کو ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے سوشل میڈیا پر سرچ کیا۔اس دوران ہمیں رُپن شرما آئی پی ایس نامی آفیشل ہینڈ پر 18اگست2020 کا ٹویٹ ملا۔جس میں انہوں نے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا ہے کہ سوسائیڈ ببرس نہیں بلکہ یہ لوگ بہار کے بوز پیڈلرس ہیں۔ مذکورہ جانکاری سے پتا چلاکہ وائرل تصویر بہار کی ہے۔لیکن کب کی ہے اور کہاں کی ہے؟یہ پتا نہیں چل سکا۔پھر ہم نے تصویر کو گوگل پر کچھ ٹولس کی مدد سے سرچ کیا۔اس دوران ہمیں پتریکا نیوز ویب سائٹ پر وائرل تصویر والی خبر ملی۔جس کے مطابق بہارں میں شراب بندی کے باوجود شراب کی اسمگلنگ خوب ہورہی ہے۔ رپوٹ کے مطابق شراب اسمگلر بہار سرحد سے متصل اترپردیش کے ضلع سمیپورتی میں داخل ہوتا ہے اور وہاں سے شراب کی بوتلیں خرید کر اپنے بدن میں جگہ جگہ باندھ لیتا ہے اور اس کے اوپر کپڑا پہن کر عام مسافر کی طرح سفر کرکے بہار میں داخل ہوتا ہے۔اس کے بعد شرابیوں تک پہنچاتا بھی ہے۔لیکن یہ خبر کب کی ہے ہمیں پتا نہیں چل سکا؟کیونکہ خبر میں تاریخ کو پوشید ہ رکھاگیا ہے۔واضح رہے کہ پتریکا نیوز نے اسے خاص رپوٹ بتاکر شائع کیاہے۔ کیا ہے شراب اسملگنگ کا پوران معاملہ؟ مذکورہ تحقیات سے یہ بات واضح ہوچکی کی تصویر کی بہار کی ہی ہے۔لیکن کب ہے اس حوالے سے جب ہم نے سرچ کیا تو ہمیں تیخی مرچی اور گلوکر خبر نامی نیوز ویب سائٹ پر 2016 کی خبریں ملیں۔مرچی نیوز کے مطابق شراب تسکری کا معاملہ بہار کا ہے۔جبکہ گلوکر خبر کی رپوٹ میں وائرل تصویر کے حوالے سے کچھ بی نہیں بتایا گیا ۔لیکن نیپال اور بہار میں تجارتی مسئلے پر پوری رپوٹ ہے۔جس میں شراب کا بھی ذکر ہے۔مذکورہ سبھی رپورٹ مشکوک سا لگا سوائے پتریکا نیوز کے۔ سبھی تحقیقات سے یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وائرل تصویر اصل ہے کب ہے۔پھر ہم نے دیگر کیورڈ سرچ کیا ۔جہاں ہمیں ٹویٹر پر ڈیٹ گان گے نامی ٹویٹر ہینڈ ل پر 26ستمبر 2014کا ایک ٹویٹ ملا۔جس میں وائرل تصویر کے ساتھاانگلش میں ایک کیپشن لکھا ہوا تھا۔”گوا سے شراب کی اسمگلنگ کیسے نہیں کیا جاسکتا ہے” Conclusion نیوزچیکر کی پڑتال میں پتا چلاکہ وائرل تصویر تقرباً 6سال پرانی ہے۔البتہ میڈیا رپورٹ سے واضح ہوا کہ اترپردیش سے بہار میں شراب اسمگلنگ کرنے کی تصویر ہے۔6سال پرانے ٹویٹ کے مطابق یہ تصویر گوا شہر میں شراب اسمگلنگ کی بتائی جارہی ہے۔ Result: Misleading Our Sources Twitter:https://twitter.com/rupin1992/status/1295724673402130432 Patrika:https://www.patrika.com/varanasi-news/daru-bum-are-ready-to-bihar-for-alcohol-smuggling-1360227/ Teekhimirchi:https://teekhimirchi.in/2016/08/bihar-liquor-ban-youth-turns-james-bond/ Glocalkhabar:https://glocalkhabar.com/how-to-stop-the-fuel-haha-car/ Twitter:https://twitter.com/schmmuck/status/515407029498679298 نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔ 9999499044 Authors Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • Hindi
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 2 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software