Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
سوشل میڈیا پر پاکستانی نیوز چینل سماء ٹی وی کے ایک پروگرام کے اسکرین شارٹس وائرل ہورہے ہیں۔ اسکرین شارٹ کے پلیٹ میں لکھا ہوا ہے کہ “پاکستان کے انتخابات میں عمران خان کی جیت بھارت کی ہار ہوگی، ٹائمز ناؤ”۔ ایک ٹویٹر صارف نے اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “عمران خان کی دوبارہ حکومت آنے سے بھارتی میڈیا پریشان”۔
اسی طرح سے متعدد صارفین نے اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کی جیت انڈیا کی ہار ہے۔
اس سے متعلق مزید ٹویٹس کا آرکایئو لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
نیوز چیکر نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی یہ اسکرین شارٹ سماء ٹی وی کا ہے، ہم نے ٹویٹر پر ‘پاکستان کے انتخابات میں عمران خان کی جیت بھارت کی ہار ہوگی’ کیورڈ سرچ کیا، تو ہمیں سماء ٹی وی کے وئرئفائڈ ٹویٹر ہینڈل پر 24 جولائی 2018 کو شیئر شدہ تہلکہ پروگرام کا سکرین شارٹ ملا، جس کے پلیٹ میں ‘عمران خان کی جیت میں صرف بھارت کا نقصان ہوگا، ٹائمز ناؤ’ لکھا ہوا ہے، اور ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کا سکرین شارٹ بھی شامل ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے جس آرٹیکل کے سکرین شارٹ کو اس میں شامل کیا گیا ہے، اسے آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ یہاں یہ بات واضع ہوئی کہ اس طرح کا پروگرام 2018 میں واقعی سماء ٹی وی پر نشر ہوا۔
تحقیقات کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے فیس بُک پر سرچ کیا تو ہمیں سماء ٹی وی کے فیس بُک پیج پر بھی 24 جولائی 2018 کی پوسٹ ملی، جس میں لکھا ہے کہ ‘پاکستان کے انتخابات میں عمران خان کی جیت بھارت کی ہار ہوگی، ٹائمزناو’ اور یہی اسکرین شارٹ شیئر کیا گیا ہے۔
اس کے بعد ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کیا ٹائمز ناؤ اور انڈیا ٹوڈے پر یہ آرٹیکل شائع ہوئے ہیں، جن کا ذکر سماء ٹی وی کے وائرل اسکرین شارٹ میں کیا گیا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں گوگل سرچ کیا تو ہمیں ٹائمز ناؤ اور انڈیا ٹوڈے کے وہ دونوں آرٹیکل ملے، اور دونوں 24 جولائی 2018 کو شائع ہوئے ہیں۔یہاں ثابت ہوا کہ سماء ٹی وی نےان تمام آرٹیکلز کا اسکرین شارٹ ویڈیو پروگرام میں شائع کیا ہے۔
ان آرٹیکلز کو آپ یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
وائرل اسکرین شارٹ کو غور سے دیکھا تو اس پر تاریخ 24 جولائی ہے، اور سماء ٹی وی کے ٹویٹر ہینڈل پر اسکرین شارٹ بھی 24 جولائی 2018 کو شیئر کیا گیا ہے۔
دراصل کچھ بھارتی میڈیا اداروں نے یہ آرٹیکل پاکستان میں 25 جولائی 2018 میں ہوئے عام انتخابات سے چند روز قبل لکھے تھے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عمران خان کے طالبان کے ساتھ روابط ہیں اور وہ دہشت گرد تنظیموں کو مالی امداد بھی کرتے ہیں، اس لیے اگر عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم بنتے ہیں تو بھارت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
ہماری تحقیقات میں یہ بات صاف ہوئی کہ سماء ٹی وی کے وائرل اسکرین شارٹ پرانے ہیں اور بھارتی میڈیا کی جانب سے لکھے گئے آرٹیکل 2018 میں پاکستان میں ہونے والے انتخابات سے متعلق ہیں۔ لہٰذا جو دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ‘عمران خان کی دوبارہ حکومت آنے سے بھارتی میڈیا پریشان’ وہ غلط ہے۔
Our Sources
Image published on Samaa TV Twitter handle, Dated July, 24, 2018
Image published on Samaa TV facebook page, Dated July, 24, 2018
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Mohammed Zakariya
December 17, 2024
Mohammed Zakariya
December 2, 2024
Mohammed Zakariya
November 12, 2024