Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Crime
ٹویٹر پر ٹرینڈس پاکستان نامی یوزر نے بتوں کو توڑنے والی خاتون کی ویڈیو کو شیئر کی جا رہی ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ ایک عرب خاتون نے دبئی کے مال میں رکھے بتوں کو توڑ رہی ہے۔ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اس پوسٹ کو 202 لوگ ری ٹویٹ کرچکے تھے۔جبکہ 483 یوزر نے لائک بھی کردیا تھا۔آرکائیولنک۔
ٹی آرٹی اطغرل پی ٹی وی نامی یوٹیوب چینل پر بت کشی کرنے والی خاتون کے ویڈیو کو دبئی کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔آرکائیو لنک۔
انسٹا گرام پر سرگودا آن لائن پر دبئی کا بتاکر شیئر کیاہے۔آرکائیو لنک۔
بتوں کو توڑنے والی خاتون کا وائرل ویڈیو فیس بک پر متعدد افراد نے شیئر کیا ہے۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے کا آرکائیو لنک کے ساتھ اسکرین شارٹ موجود ہے۔
راولپنڈی نامی یوزر کا آرکائیو لنک۔جس کے پوسٹ کو 429 یوزرس نے شیئر کیا ہے اور 676لائکس کیے گئے ہیں۔آرکائیو لنک۔
چھوٹی چڑیا نامی یوزر کا آرکائیو لنک
ڈۤـنگۤر ڈاخٹر کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
مال میں بتوں کو توڑ رہی خاتون کے وائرل ویڈیو کے بارے میں جب ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے جب ہم نے سرچ کیا تو ہمیں گلف ڈیلی نیوز نامی آفیشل ٹویٹر ہینڈل پروائرل ویڈیو ملا۔جس کے مطابق یہ ویڈیو دوبئی کا نہیں ہے بلکہ بحرین کا ہے۔
مذکورہ جانکاری سے پتاچلاکہ وائرل ویڈیو بحرین کےظفیر نامی شاپنگ مال کا ہے۔ لیکن گلف ڈیلی نیوز نےوائرل ویڈیو کو سوشل میڈیا کا حوالہ دیا ہے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا ۔اس دوران ہمیں بی بی سی ہند ی پر بتوں کو توڑنے کے حوالے سے سترہ اگست کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق بحرین کی پولس نے مورتی توڑنے کے الزام میں 54 سالہ خاتون کے خلاف کا روائی کی ہے۔ واضح رہے کہ بتوں کو توڑنے کا معاملہ بحرین کے ظفیر کے مانما علاقے میں پیش آیا تھا۔
وہیں سرچ کے دوران ہمیں بحرین کے وزارت داخلہ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پرایک ٹویٹ ملا۔جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ راجدھانی کی پولس نے دکان میں رکھے بتوں کو توڑنے کے الزام میں خاتون کے خلاف کاروائی کی گئی ہے اور اسے سرکاری وکیل کے پاس بھیجنے کا انتظام کیا جارہا ہے۔
سبھی تحیقات کے باوجود ہمیں تسلی نہیں ہوئی کہ کیا سچ میں بتوں کو توڑنے والی خاتون مسلم ہے؟پھر ہم نے پورے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو خاتون کے برقعہ کے پچھلے حصے مپر تصویر بنی ہے اور وہ برقعہ کے اندر خاتون ٹی شرٹ اور جینس بھی پہنی ہوئی ہے۔جو کہ اسلام میں تصویر والا ڈریس اور ٹائٹ کپڑا پہننا ممانعت ہے۔تصویر میں آپ خود دیکھیں۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دبئی کا نہیں ہے۔بلکہ بحرین کے ظفیر نامی دکان کا ہے۔جہاں مسلم خاتون بتوں کو یہ کہتے ہوئے توڑ رہی ہے کہ اسلامی ملک ہے ۔یہاں بتوں کا پوجا کرنے پابندی ہے۔پھر مسلمان دکاندار بتوں کو یہاں کیوں فروخت کیا جارہا ہے؟
GulfDailyNews:https://twitter.com/GDNonline/status/1294918597488279552
BBC:https://www.bbc.com/hindi/international-53803146
MoiBahrain:https://twitter.com/moi_bahrain
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
June 27, 2024
Mohammed Zakariya
April 24, 2023
Mohammed Zakariya
September 27, 2022