Authors
Claim
بنگلور میں ایک کشمیری شخص کی پٹائی کی ویڈیو۔
Fact
نہیں، ویڈیو تقریباً 5 برس پرانی اور ملیشیا کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک ویڈِیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں نیلے رنگ کی شرٹ میں ملبوس ایک شخص سفید اور سیاہ رنگ کا لباس پہنے ہوئے شخص کی چھڑی سے پٹائی کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بنگلور میں کشمیری شخص کی پٹائی کی ہے۔
ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “بنگلور میں ایک بھائی کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے وہ بھی کشمیری بھائی کے ساتھ جو ادھر کام کرنے گیا ہے مزدوری کرنے گیا ہے”۔
Fact Check/Verification
ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 31 جولائی 2020 کو شیئر شدہ یہی ویڈیو ناج انٹرٹینمنٹ نامی فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو ملیشیا کا بتایا گیا ہے۔
پھر ہم نے کیفریم کے ساتھ انگریزی کیورڈ “نیپالی مین، ملیشیا، بیٹن” تلاشا۔ جہاں ہمیں 3 اگست 2020 کو وائرل ویڈیو کے کیفرم کے ساتھ شائع ہونے والی نیپالی ٹائمس کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے عنوان میں لکھا ہے، ملیشیائی پولس کے مطابق ایک نیپالی شخص نے دوسرے نیپالی کی پٹائی کی ہے۔
رپورٹ میں نیپالی سفارت خانے کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ معاملہ ملیشیا کے کوالا لمپور کا ہے۔ جہاں نیپال کے نوال پراسی ضلع کے رہنے والے اسلام حسین نامی ہوم گارڈ کی پٹائی سپروائزر رام گوپال موراؤ نے کی تھی۔ یہ واقعہ 7 جولائی 2020 کو پیش آیا تھا۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو کا تعلق بھارت کے بنگلور سے نہیں ہے۔
فری ملیشیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں کوالا لمپور سی آئی ڈی کے سربراہ نیک روز اذان نیک اب حامد کے حوالے سے لکھا ہے کہ ویڈیو میں جس شخص کی پٹائی کی جا رہی ہے، اس کے درست دستاویزات کی تصدیق کے لئے پولس امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے جواب کی منتظر ہے۔ ساتھ ہی پولس نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں مار کھا رہے اسلام حسین نامی گارڈ کے خلاف ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کا بھی الزام ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔ اس کے علاوہ رام گوپال موراؤ کو نیپالی سفارت خانے کی جانب سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس حوالے سے دیگر رپورٹس یہاں دیکھیں۔
یہ بھی پڑھیں:کیا سلوان مومیکا کی یہ تصویر قتل کے بعد کی ہے؟ یہاں پڑھیں پوری حقیقت
Conclusion
اس طرح آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل کلپ بنگلور میں کشمیری شخص کی پٹائی کی نہیں بلکہ ملیشیا میں اسلام حسین نامی نیپالی شخص کی پٹائی کی ہے۔
Result: False
Sources
Facebook post by OfficialNAJNepal on 31 July 2020
Reports published by Nepali Times, Free Malaysia Today and My Republica on 2020
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔