Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
1947 میں ہندوستان کی تقسیم ہونے کے باوجود اس طرح کا امتیاز کیوں؟
“یو پی ایس سی امتحانات میں ہندؤں کےلیے 6 اٹیمپٹ اور عربی مغلوں کےلیے 9اٹیمپٹ”یوپی ایس سی میں ہندؤں کےلئے 32سال کی عمر اور مسلمانوں کےلیے35سال”
یو پی ایس سی امتحانات میں مسلم طلبہ کی بہتر کارکردگی پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نشانہ بناتےہوئےسدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے نے “نوکرشاہی جہاد” کے عنوان پر ایک پرومو شیئر کیا تھا۔جس کے بعد بڑے بڑے آئی ایس اور آئی پی ایس نے اعتراض جتایا تھا۔اب سدرشن ٹی وی کی خبر کا اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یوپی ایس سی میں ہندؤں کو محض 6بار موقع دیا جاتاہے۔جبکہ مسلمانوں کو 9دفعہ “یوپی ایس سی میں ہندؤں کےلئے 32سال کی عمر اور مسلمانوں کےلیے35سال عمر منتخب کی گئی ہے۔مطلب یہ کہ ہندؤں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔اس حوالے سے وائرل پوسٹ کے آرکائیو درج ذیل ہیں۔
ٹویٹر یوزر پروہت دلیپ کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
دیوا سنگھ راجپوت نے بھی مذکورہ پوسٹ شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
فیس بک پر رشب یادو نامی یوزر نے سدرشن ٹی وی کے اسکرین شارٹ کو شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
اس کے علاوہ کچھ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ یو پی ایس سی میں اسلامک اسٹڈی ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو اس متحان میں کامیابی مل رہی ہے۔
یو پی ایس سی امتحانات کی سول سروسز امتحان میں ہندؤں کے ساتھ ناانصافی اور مسلمانوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر جو دعویٰ کیا جارہا ہے۔اس کی حقائق سے آج ہم اپنے قاری کو روبرو کروائیں گے۔نیوز چیکر کی ٹیم نے وائرل پوسٹ کے حوالےسے اپنی تحقیقات شروع کی ۔سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا یوپی ایس سی کے امتحانات کےلیے عمر کی کیا شرائط ہیں؟نوبھارت ٹائمس کے مطابق یوپی ایس سی کی سول سروسیز کے امتحان کےلیے عمر کی شرائط ذات یا طبقہ کے بناپر ہے۔لیکن کہیں بھی مذہب کے اعتبار سے سول سروس کے امتحان کی عمر منتخب نہیں کی گئی ہے۔
مذکورہ خبر پر ہمیں تسلی نہیں ہوئی تو ہم نے یوپی ایس سی امتحانات کے سرکاری ویب سائٹ پر وائرل دعوے کے حوالے سے اپنی کھوج شروع کی۔جہاں ہمیں رواں سال میں(12 فروری) ہونے والے یو پی ایس سی کی سول سروسز کے ابتدائی امتحان کے لئےجاری کیاگیا ایک نوٹس ملا۔ جس میں اس نے اہلیت ، عمر ، ریزرویشن اور امتحانات کے مضامین وغیرہ کے بارے میں تفصیلی معلومات دی تھیں۔
پورے نوٹس کو جب ہم نے پڑھا تو پتاچلا کہ کون شخص آئی اے ایس ،آئی ایف ایس یا آئی پی ایس بن سکتا ہے؟اس سوال کے حوالے سے نوٹس میں صاف لکھاہے کہ اس کےلیے ہندوستان کی شہریت لازمی ہے ناکہ کسی مخصوص مذہب ،طبقہ یا نسل کا ہونا لازمی ہے۔
وہیں جب ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ یوپی ایس سی کی سول سروسز کےامتحان کےلئے عمر کی کیا شرط ہے؟تو پتا چلا کہ 21سال سے 32سال کی عمر کے ہندوستانی امتحان دے سکتے ہیں۔لیکن کہیں بھی یہ لکھاہوا نہیں ملا کہ مسلمانوں کو اس امتحان کےلیے 35 سال کی عمر تک مخصوص چھوٹ دی گئی ہے اور ہندؤں کو محض 32 سال تک ہی اجازت دی گئی ہے ۔
مذکورہ گرافک سے واضح ہوچکا کہ یو پی ایس سی کی سول سروسیز امتحان میں مسلمانوں کےلیے کوئی مخصوص کوٹا نہیں رکھاگیا ہے اور ناہی اردو عربی زبان کی وجہ سے زیادہ طلبہ سول سروسز کے امتحانات میں کامیاب ہوئے ہیں۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات میں پتا چلا کہ یو پی ایس سی کی سول سروسیز امتحان میں مسلمانوں کو خصوصی چھوٹ دینے کے دعوے بالکل فرضی ہیں۔
Upsc:https://www.upsc.gov.in/sites/default/files/Notification-CSPE_2020_N_Engl.pdf
NBT:https://navbharattimes.indiatimes.com/education/gk-update/what-are-the-age-limit-for-ias-officer/articleshow/67709158.cms
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
January 31, 2023
Mohammed Zakariya
January 9, 2021
Mohammed Zakariya
June 3, 2020