About: http://data.cimple.eu/claim-review/60a3b07638a42e4bccade313967760e29844bf36f473aa9412a6000f     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • فیکٹ چیک: سویڈن کے لکسیلے کی تصویر کو کشمیر کا بتا کر کیا جا رہا فرضی دعوی کے ساتھ وائرل وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے نام سے جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ اصل میں سویڈن کے لیکسلے کی ہے جسے سویڈن کے فوٹوگرافر نے مارچ 2019 میں کھینچا تھا۔ - By: Umam Noor - Published: Jan 22, 2021 at 04:53 PM نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر برف میں ڈھکے پیڑوں کی خوبصورت تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین تصویر کو کشمیر کا بتاتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر کشمیر کی نہیں بلکہ سویڈن کے لکسیلے کی ہے جسے مارچ 2019 میں لارس نام کے فوٹو گرافر نے کھینچا تھا۔ کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟ ٹویٹر صارف ’جمیل کیانی‘ نے برف میں ڈھکے پیڑوں کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ،’’کشمیر میں برفباری کے بعد طلوع آفتاب کا منظر‘‘۔ پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔ پڑتال اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ متعدد نتائج لگے۔ ان نتائج میں ہمیں ریڈٹ ڈاٹ کام پر شیئر کی گئی یہی وائرل تصویر ملی۔ صارف نے اسے سویڈن کے لکسیلے کا بتاتے ہوئے شیئر کیا ہے۔ ریڈٹ پر شیئر کی گئی اس پوسٹ کے کامینٹ سیکشن کو جب ہم نے چیک کیا وہاں ہمیں ’بیجیز‘ نام کے صارف کی جانب سے کیا گیا ایک کامینٹ ملا جس میں انہوں نے اس تصویر کے حوالے سے لکھا ہوا تھا ‘‘Photo by @larslarsas on IG’’ اب ہم نے انسٹاگرام پر ایٹ لارسلارساز کو سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ سویڈن کے ایک فوٹو گرافر کا اکاؤنٹ لگا۔ اکاؤنٹ کے بائیو میں لکھا تھا ‘‘Pictures are my own and there’ll be mostly landscape’’. اس پروفائل پر ہمیں وائرل کی جا رہی تصویر کی طرح متعدد سن فوکسڈ تصاویر بھی ملی۔ مارچ 2019 کو مذکورہ پروفائل پر شیئر کی ہوئی ہمیں اصل تصویر ملی، جسے شیئر کرتے ہوئے فوٹوگرافر نے لکسیلےکا بتایا ہے۔ وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے تصویر کو کھنچنے والے فوٹوگرافر لارسا سے رابطہ کیا، اور وائرل کی جا رہی پوسٹ ترجمہ کے ساتھ انہیں بھیجی۔ جس پر انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’’یہ تصویر میں نے لکسیلے میں اپنے گھر کے پیچھے مارچ 2019 میں میں کھینچی تھی اور یہ انٹاگرام پر بھی شیئر کی تھی‘‘۔ پوسٹ کو فرضی دعوے کے ستھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف جمیل کیانی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ صارف کو 72 لوگ فالوو کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مارچ 2019 میں صارف نے ٹویٹر جوائین کیا ہے۔ اور اس پروفائل پر زیادہ تر شیر و شاعری کو ٹویٹ کیا جاتا ہے۔ نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے نام سے جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ اصل میں سویڈن کے لیکسلے کی ہے جسے سویڈن کے فوٹوگرافر نے مارچ 2019 میں کھینچا تھا۔ - Claim Review : کشمیر میں برفباری کے بعد طلوع آفتاب کا منظر - Claimed By : Jamil Kiani - Fact Check : جھوٹ مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • English
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 11 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software