Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
Claim
یہ ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی ہے۔
Fact
یہ فلسطین کے فلم ڈائریکٹر خالد جرار کی دستاویزی فلم “ان فلٹریٹرس-متسللون” کی ایک کلپ ہے۔
ایک ماہ سے زائد سے فلسطین اور اسرائیل کے مابین لڑائی جاری ہے۔ اس بیچ اسرائیل کے حملے کی وجہ سے متعدد اموات ہو چکی ہیں، اس کے علاوہ لاکھوں فلسطینی بے گھر اور خوراک کی قلت سے دو چار ہیں۔ اب سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک، ایکس اور واہٹس صارفین ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں، جس میں ایک لڑکا دیوار کے چھید سے دوسری طرف موجود فرد کو روٹی دیتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی ہے۔
ویڈیو کے ساتھ ایک ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ ایک مصری بچہ ہے، اس نے وہ کام کیا، جو ستاون “مسلم” ممالک اور ان کی “مسلح” افواج مل کر بھی نہ کر سکیں۔ اس نے غزہ اور مصر کے مابین مضبوط دیوار میں سوراخ کیا ہے اور وہاں سے روزانہ روٹیاں فاقہ زدہ اہلِ غـــزہ کو سرحد کے پار پہنچا رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے”لقد سلمتهم أ کثر من ألف رغيف خبز حتى الآن”۔اب تک ایک ہزار سے زائد روٹیاں اپنے بھائیوں کے حوالے کرچکا ہوں۔ جیتے رہو بیٹا! سدا سلامت رہو۔ تم حقیقی ہیرو ہو”۔
مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کی عوام کو روٹی مہیا کروانے کی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دسمبر 2015 کو شیئر شدہ الغد نیوز پیپر، دی آئی آف فلسطین نامی فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق وائرل ویڈیو فلسطینی ہدایت کار خالد جرار کی بنائی ہوئی فلم متسللون کا ایک حصہ ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں ای فلکس نامی ویب سائٹ پر ہوبہو ویڈیو کے ساتھ رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق اس فلم کو 2012 پروڈیوس کیا گیا تھا۔ وہیں دی وی ریویو نامی ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی ہدایت کار خالد جرار کی دستاویز ی فلم متسللون میں اسرائیلی حکومت میں غیر عسکری فلسطینیوں کی جدوجہد کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے راستے غزہ کے مکینوں کو روٹی مہیا کروانے کی نہیں ہے بلکہ یہ ایک دستاویزی فلم متسللون کا کلپ ہے۔
Sources
Facebook post by Alghad Newspaper and The Eye Of Palestine 08 Dec 2015
Reports published by E Flux Film and The Wee Riview
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔