Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
فیس بک پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حرکت قلب بند ہونے سے موت ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ فیس بک پر 24 نیوز کی ایک ویڈیو رپورٹ بھی شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بہت افسوسناک خبر نواز شریف دل کے دورے سے انتقال کر گئے انا للہ وانا الیہ راجعون”۔ جبکہ ویڈیو رپورٹ میں مریم نواز اور نواز شریف کے وطن واپسی اور میڈیا نمائندوں سے جہاز میں ہوئی ہاتھا پائی کا ذکر ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حرکت قلب بند ہونے سے موت کی خبر کے سلسلے میں کیورڈ سرچ کیا ۔ جہاں ہمیں13 جولائی 2018 کو شیئر شدہ 24نیوز کے فیس بک پیج پر وہی ویڈیو رپورٹ ملی جو ان دنوں نواز شریف کے انتقال کے کیپشن کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ ہم نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز شریف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل و گوگل پر کیورڈ سرچ کیا، لیکن ہمیں کہیں بھی نواز شریف کی موت کی خبر کا ذکر نہیں ملا۔
مذکورہ تحقیقات سے نواز شریف کی حرکت قلب بند ہونے سے موت کی خبر کی تصدیق نہیں ہو سکی اور نہ ہی ہمیں اس سلسلے میں کوئی رپورٹ ملی۔ اگر نواز شریف کا انتقال ہوتا تو میڈیا میں یہ خبر ضرور شائع ہوتی۔ پھر ہم نے پاکستان کے سینئر صحافی کامران ساقی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ “نواز شریف کے انتقال کی خبر میں کسی بھی طرح کی صداقت نہیں ہے، وہ باحیات لندن میں ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس خبر کے پھیلنے کی ایک وجہ گزشتہ روز نواز شریف کی بیٹی مریم نواز کے جانب سے سینئر صحافی ارشد شریف کے بارے میں ٹویٹ پر ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے”۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی موت کی خبر بے بنیاد ہے، وہ ابھی باحیات ہیں۔
Our Sources
Facebook post by 24News HD on 13 July 2018
Conversation with Pakistani Journalist Kamran Saqi
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Mohammed Zakariya
December 17, 2024
Mohammed Zakariya
November 5, 2024
Mohammed Zakariya
October 7, 2024