Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
فیس بک اور ٹویٹر پر ہاتھ میں روٹی لیے ہوئے بوڑھے شخص کی تصویر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ دعویٰٰ کیا جا رہا ہے کہ تصویرمیں نظر آرہے بوڑھے شخص کے پاس ترکی زلزلے سے چند سکینڈ پہلے 3 مکانات تھے اور زلزلے کے بعد میں وہ دوسرے کی دی ہوئی روٹی پر جی رہا ہے۔
روٹی لیے ہوئے بوڑھے شخص کی تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل تصویر کے ساتھ ترکش نیوز ویب سائٹ اے ہیبر پر 27 جنوری 2020 کو ترکش زبان میں شائع شدہ رپورٹ ملی۔ لیکن تصویر کہاں کی ہے رپورٹ میں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ مزید سرچ کے دوران ترکش نیوز ایجنسی انادولو پر 11 نومبر 2014 کو شائع شدہ ہو بہو تصویر ملی۔ جس میں اس تصویر کو جون 1999 میں ترکی میں آئے زلزلے کا بتایا گیا ہے۔ یہاں یہ واضح ہو چکا کہ اس تصویر کا تعلق حالیہ زلزلے سے نہیں ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ بوڑھے شخص کی تصویر کو فوٹو گرافر عبدالرحمٰن انتالیکی نے بھی اپنے انسٹاگرام پر 2014 میں شیئر کیا تھا۔ عبدالرحمن کے اس پوسٹ کا جب ہم نے ترجمہ کیا تو معلوم ہوا کہ ہاتھ میں روٹی لیے ہوئے بوڑھے شخص کا نام اشرف ہے اور اس تصویر کو 15 سال پہلے ترکی کے کینالسی شہر میں کلک کیا گیا تھا۔
نیوز چیکر کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ روٹی لیے ہوئے بوڑھے شخص کی تصویر کا تعلق ترکی میں آئے حالیہ زلزلے سے نہیں ہے، بلکہ 1999 ترکی زلزلے سے ہے۔
Our Sources
Report published by Ahaber.tr, researchgate.net on 2020
Image published by Anadolu Agency on 11/11/2014
Instagram post from Abdurrahman Antakyalı of 12 Nov 2014
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Mohammed Zakariya
December 11, 2024
Mohammed Zakariya
August 9, 2024
Mohammed Zakariya
January 3, 2024