Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks done
FOLLOW USFact Check
Claim
یہ ویڈیو بنگالی باشندوں کے ہاتھوں کولکاتہ میں مودی کے حامیوں کی پٹائی کی ہے۔
Fact
ویڈیو 2022 میں ہوگلی میں ٹی ایم سی اور بی جے پی کارکنوں کے مابین ہوئی جھڑپ کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک ہجوم بی جے پی کی انتخابی گاڑی پر بیٹھے لوگوں پر حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ جس کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ کولکاتہ میں بنگالی باشندوں نے مودی کے حامیوں کی پٹائی کی ہے۔ صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “کولکاتہ، بنگالی باشندوں نے مودی حکومت کو فروغ دینے والوں کی صحیح سے پٹائی لگائی”۔
نیوز چیکر نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کے کیفریمز کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹائمز آف انڈیا کی ویب سائٹ پر 6 اگست 2022 کو شائع ہونے والی ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیو مغربی بنگال کے ہوگلی میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کارکنوں کے درمیان ہوئے تصادم کی ہے۔ اس دوران ٹی ایم سی کے ایک لیڈر کو بھی بی جے پی کارکنوں پر حملہ کرتے دیکھا گیا تھا۔ ساتھ ہی بی جے پی کارکنوں نے بھی ٹی ایم سی لیڈر پر ہاتھ اٹھایا تھا۔
گوگل پر متعلقہ کیورڈ تلاش کرنے پر، ہمیں ای ٹی وی بھارت کی ویب سائٹ پر 5 اگست 2022 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں ہوبہو ویڈیو موجود ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2022 کو ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے آسیت مجومدار اور ان کے حامیوں نے ہوگلی ضلع میں بی جے پی کارکنوں پر حملہ کیا تھا۔ تاہم ترنمول ایم ایل اے نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے بی جے پی کارکنوں نے ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد ترنمول کے کچھ کارکنان نے آکر ہمیں بچایا تھا۔
ایم ایل اے آسیت مجومدار کے بیان کے مطابق وہ کولکاتہ سے اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شامل ہوکر واپس شہر میں داخل ہونے لگے تو انہیں شدید ٹریفک جام نظر آیا۔ اس دوران بی جے پی کے 25-30 کارکنوں نے انہیں گھیر لیا اور ان کے اور پارٹی کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔ بی جے پی کارکنوں نے ان پر حملہ بھی کیا، لیکن جب وہاں موجود ٹی ایم سی خاتون کمیٹی کی میٹنگ میں موجود لوگوں کو پتہ چلا تو انہوں نے آکر ٹی ایم سی ایم ایل اے کو بچایا تھا۔
تاہم، بی جے پی کارکنوں نے ایم ایل اے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایل اے اور ان کے حامیوں نے بغیر کسی اشتعال کے ان پر حملہ کیا ہے۔
ہماری تحقیقات میں ملے شواہد سے یہ واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کولکاتہ کی نہیں ہے بلکہ 2022 میں مغربی بنگال کے ہوگلی میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان ہوئے ایک تصادم کی ہے۔
Sources
Reports published by Times Of India and ETV Bharat on 5,6 Aug 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔