Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Coronavirus
سوشل میڈیا پر سماجی فاص لے کے ساتھ ادا کی جا رہی نماز کی تصویر شیئر کی جا رہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ 2020 میں مدینہ منورہ میں سماجی فاصلے کے ساتھ اداکی گئی نماز۔اللہ سب کو پکا نمازی بنائیں۔آمین
پوری دنیا میں کروناوائرس کا قہر برپا ہے۔جس کی وجہ سے سبھی مذاہب کی عبادت گاہیں چاہے تو بند ہے یا وہاں سماجی فاصلے کے ساتھ عبادت کی جارہی ہے۔حال ہی میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جارہا ہے۔جس میں لوگ سماجی فاصلے کے ساتھ نماز ادا کررہے ہیں۔دعویٰ کیا جارہا ہےکہ وائرل ویڈیو مدینہ کا ہے۔
ٹویٹر پر ثاقب نامی یوزر نے وائرل ویڈیو کو مدینہ کا بتا کر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
فیس بک پر اریبہ خان نامی یوزر نے سماجی فاصلے کے ساتھ اداکی جارہی نمازی کے ویڈیو کو مدینہ کا بتا کر شئیر کیا ہے۔اس ویڈ کو ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اڑتالیس یوزرس شیئر کرچکے تھے۔جبکہ 948 نے لائک بھی کردیاتھا۔آرکائیو لنک۔
وائرل ویڈیو کے حوالے سے ہم نے سب سے پہلے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن ہمیں وہاں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نےکچھ کیفریم کو ینڈیکس سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر وائرل ویڈیو سے متعلق کافی کچھ ملا۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
پھر ہم نے ینڈیکس پر ملی جانکاری کو ایک ایک کر کے کلک کیا تو ہمیں فیس بک پر آزربھائی جان نامی پیج پر وائرل ویڈیو ملا۔جس کا کیپشن غیر ملکی زبان میں تھا۔جب ہم نے اسے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو پتا چلا کہ اسطنبول کا ویڈیو ہے۔پھر ہم ترکی کے حواے سے ٹویٹر پر سرچ کیا تو ہمیں سیدہ ترمزی نامی ٹویٹر ہینڈل پر دوتصاویر ملے جن میں وائرل ویڈیو کا ایک کیفریم تھا۔تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے ترکی میں مساجد بند ہے اسلیے سڑکوں پر نماز اداکی جارہی ہے۔
اسپوٹنک ترکیہ نامی آفیشل ٹؤیٹرہینڈل پر وائرل ویڈیو کو ایسنورٹ کابتا کرشیئر کیا گیا ہے۔اس میں لکھا ہے کہ لوگ نماز جمعہ ادا کر رہے ہیں۔
مذکورہ جانکاری سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو ترکی کا ہے اور تقریباً دومہنیہ پرانہ ہے۔لیکن ان سب سے تسلی نہیں ہوئی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں بُرساہیبر اور بیازگزٹ نامی ویب سائٹ پر غیر ملکی زبان میں خبریں ملیں ۔جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔جب ہم نے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو پتا چلا۔ایسنورٹ میں سماجی فاصلے کے ساتھ نماز ادا کی گئی۔پھر ہم نے ایسنورٹ کو گوگل پر سرچ کیا تو پتاچلا ایسنورٹ ترکی کا ایک شہر ہے۔
سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے وائرل ویڈیو کے حوالےسے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈیمورین ہیبر ایجنسی (DHA) نامی یوٹیوب چینل پر چھ منٹ بائیس سیکینڈ کا ایک ویڈیو ملا۔جو وائرل ویڈیو سے ہوبہو ملتا جلتا ہے۔اس ویڈیو کے کیپشن میں بھی بتایا گیا ہے کہ 74دن بعد ایسنورٹ میں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کیا۔واضح رہے کہ یہ 29مئی2020 کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیا گیا ہے۔
نیوزچیکر کی ٹیم مسلسل وائرل تصاویر اور ویڈیو کے ساتھ کئے گئے گمراہ کن دعوے کا فیکٹ چیک کررہی ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ سماجی فاصلے کے ساتھ ادا کی جارہی نماز والا وائرل ویڈیو مدینہ شریف کا نہیں ہے بلکہ ترکی کا ہے۔جہاں مئی ماہ میں کھلے آسمان کےنیچے نمازجمعہ ادا کی گئی تھی۔
Facebook: https://www.facebook.com/AzerbaijanRealities/videos/2981934591923220
Twitter: https://twitter.com/TrimiziiiSyeda/status/1271338942982430720
Twitter: https://twitter.com/sputnik_TR/status/1268870181104701440
Beyazgazete: https://beyazgazete.com/haber/2020/6/12/esenyurt-meydani-nda-binlerce-kisi-cuma-namazinda-bulustu-5596457.html
Bursahaber: https://www.bursahaber.com/genel/esenyurt-meydanda-yuzlerce-kisilik-sosyal-mesafeli-cuma-namazi-h1791061.html
Demirören Haber Ajansı: https://www.youtube.com/watch?v=v30rBac3eH4
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
January 9, 2021
Mohammed Zakariya
June 4, 2021
Mohammed Zakariya
January 6, 2023