About: http://data.cimple.eu/claim-review/c33ef393a666279b80247c1b10ede6067106e48dbdf399ec746a7e7a     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • فیکٹ چیک: نبی کریم ﷺ نے 1400 سال پہلے نہیں باندھا اس پتھر کو، پوسٹ کا دعویٰ فرضی - By: Umam Noor - Published: May 14, 2019 at 10:25 AM - Updated: Aug 30, 2020 at 07:50 PM نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ آج کل فیس بک پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں دو پتھر ایک رسی سے بندھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ ان پتھروں کو نبی کریم ﷺ نے 1400 سال پہلے باندھا تھا اور تبھی سے یہ ہوا میں لٹکے ہوئے ہیں۔ ہماری پڑتال میں یہ دعوی فرضی ثابت ہوتا ہے۔ دعویٰ فیس بک صارف جونید عالم نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے ’’ یہ پتھر 1400 سال پہلے نبی کریم ﷺ نے باندھے تھے جو ابھی تک ویسے ہی ہیں اور ایسے ہی ہوا میں کھڑے ہیں 1400 سال سے۔ سبحان اللہ Place: Airport Rd, Heliopolis, Cairo Governorate 11432, Egypt. فیکٹ چیک ہماری پڑتال میں یہ دعوی فرضی ثابت ہوتا ہے۔ اصل میں یہ ایک مجسمہ ہے جسے سال 2008 میں شعبان عباس نے مصر کے قاہرہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 پربنایا تھا۔ پڑتال اپنی پڑتال شروع کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر میں دئے گئے کمینٹس پڑھے۔ اور یہاں سے ہمیں مدد ملی۔ ایک صارف نے کمینٹ میں لکھ کر دعوی کیا کہ یہ پتھر 1400 سال پرانے نہیں ہیں۔ جبکہ یہ اسکلپچرس سال 2008 میں قاہرہ ایئرپورٹ پر بنائے گئے تھے۔ اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل پر مناسب کی ورڈس ڈال کر سرچ کرنے کی کوشش کی (نیچے انگریزی میں کی ورڈس دیکھیں) اور ہمیں یہ نتائج ملے۔ (Keywords) Cairo airport stone sculpture ہم نے مزید تفتیش کی اور ہم اسٹاک فوٹو (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر پہنچے جہاں تصویر کی پوری تفصیل تھی۔ Stock Photo تصویر کی تفصیل کے مطابق یہ مسمجہ 2008 میں مصر کے قاہرہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 پر بنائے گئے ہیں۔ ہمیں اس سے متعلق دیگر پوسٹ بھی اس ہیڈ لائن کے ساتھ ملیں (نیچے انگریزی میں دیکھیں)۔ Abbas’s Cairo airport structure. اپنی تصدیق کو پختہ کرنے کے لئے ہم نے مزید تفتیش کی اور اسی طرز میں ہمیں ایک آرٹیکل ملا جس میں انہیں پتھروں کا ذکر تھا۔ اس آرٹیکل کے مطابق، مصر سے تعلق رکھنے والا اسکپٹر شعبان عباس کو قاہرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بنے اور ہوا میں لٹکے ہوئے پتھروں کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ اس پوسٹ کو انسٹاگرام میں سرچ کرنے پر ہمیں ایک تصویر ملی جس کا کیپشن تھا Sculptures that defy gravity- “Flying Stone Statue” located at Cairo Airport by Shaaban Mohamed Abbas… نتیجہ: وائرل تصویر میں نظر آرہے پتھر نبی کریم ﷺ نے 1400 سال پہلے نہیں باندھے۔ اصل میں مصر سے تعلق رکھنے والے اسکلپٹر شعبان عباس نے قاہرہ ایئر پورٹ پر یہ اسکلپچر بنائے ہیں۔ مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔ - Claim Review : یہ پتھر 1400 سال پہلے نبی کریم ﷺ نے باندھے تھے جو ابھی تک ویسے ہی ہیں اور ایسے ہی ہوا میں کھڑے ہیں۔ - Claimed By : FB User: Junaid Alam - Fact Check : جھوٹ
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • English
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 5 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software