Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
گزشتہ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک نوجوان پائلٹ کی تصویر کے ساتھ کاغذ کی پرچی پر ایک بچے کی پاسپورٹ سائز تصویر جس کے ساتھ عربی میں نام، پتہ اور عمر لکھی ہوئی ہے وائرل ہورہی ہے۔ پاکستانی میڈیا ادارے نوائے وقت اور ایکسپریس نیوز کے ساتھ ساتھ بھارت اور بنگلہ دیش کے متعدد اداروں نے اس تصویر کو خبر کے ساتھ شائع کیا ہے اور نوجوان پائلٹ کا نام عامر رشید وانی بتایا ہے، جن کا تعلق بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر سے ہے۔
اسی طرح سے معروف بھارتی میڈیا اداروں جن میں این ڈی ٹی وی، انڈین ایکسپریس، انڈیا ٹائمز اور دیگر متعدد اداروں نے محض ایک ٹویٹ پر منحصر خبر شائع کی ہے۔ بنگلہ دیشی میڈیا اداروں نے بھی اس ٹوئٹ کی بناء پر خبر شائع کی ہے۔
نیوز چیکر نے اس دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے سب سے پہلے عامر رشید کا ٹوئیٹر ہینڈل چیک کیا، جہاں ہمیں ان کا 26 دسمبر 2022 کو کیا ہوا ٹوئٹ نہیں ملا، جس ٹویٹ کی بناء پر میڈیا اداروں نے خبر شائع کی ہے۔ ٹوئٹ کو دھونڈنے پر معلوم ہوا کہ انہوں نے وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کیا ہے۔
اس کے برعکس ہمیں عامر رشید وانی کے آفیشل ٹویٹر ہنڈل پر 31 دسمبر 2022 کو انہی تصاویر کے ساتھ نیا ٹویٹ ملا۔ ان کے دیگر سوشل میڈیا ہیلڈنلز کو تلاشنے کے بعد معلوم ہوا کہ انہوں وہ تمام خبریں شیئر کی ہیں جو میڈیا اداروں نے ان کے 26 دسمبر 2022 کو کیے گئے ٹوئٹ کی بناء پر کی ہیں۔ جن کا آپ ان کے انسٹاگرام اور فیس بک پیج پر خود بھی مشاہدہ کرکستے ہیں۔
اس کے بعد ہم نے عامر رشید کی ٹویٹ کی گئی تصاویر کو گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں مصر سے شائع ہونے والی جریدۃ الطریق نامی عربی نیوز ویب سائٹ پر شائع 3 اکتوبر 2022 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر کے سلسلے میں لکھا ہے کہ تصویر میں نظر آرہا نوجوان پائلٹ عراق کے الخالدیہ کے الانبار کا رہنے والا مہر سعداللہ محمد ہے۔ جس نےخود جہاز چلاکر اپنے والدہ کو عمرہ کے سفر پر لے گیا، جس کے بعد سعداللہ محمد نے اپنی اس تصویر کو شیَر بھی کیا۔
اس کے علاوہ کشکول نامی عربی نیوز ویب سائٹ پر نوجوان پائلٹ کی تصویر کے ساتھ شائع دس فروری 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بھی مذکورہ نوجوان کو عراقی پائلٹ بتایا گیا ہے۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ 23 سال بعد مہر سعداللہ محمد نے اپنی والدہ کی خواہش عمرہ کراکر پورا کیا۔ یہاں یہ واضح ہوا کہ تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے گوگل میپ پر “الخالدیہ،الانبار،العصری” کیورڈ سرچ کیا تو معلوم ہوا کہ عراق کے ایک شہر کا یہ نام ہے۔ اب یہاں یہ واضح ہوا کہ والدہ کی برسوں پُرانی خواہش کو پورا کرکے حج پر لی جانے والے نوجوان پائلٹ کا تعلق کشمیر سے نہیں بلکہ عراق سے ہے۔
عامر رشید نے محض عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ان تصاوئر کو ٹویٹ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے ٹوئٹ کو ڈیلیٹ بھی کیا۔ ہم نے عامر رشید سے اس متعلق رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ دراصل ان کے ٹویٹ کرنے کا مقصد تھا کہ اس نوجوان کی یہ دلیل متاثر کن ہے۔ اسی وجہ سے انہوں نے نوجوان کی تصویر بھی ٹویٹ کی تھی۔ لیکن غلطی یہ ہے کہ انہوں نے غلطی سے اس کہانی کو اپنی بناکر پیش کیا، جس کے بعد وہ ٹویٹ ان سے ڈیلیٹ بھی ہوا۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر کشمیر کے نوجوان پائلٹ بن کر ماں کو مکہ لےجانے کی نہیں ہے، بلکہ عراقی نوجوان کی ہے، جسے اب فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
Our Sources
Report published by altreeq.com on 03 Oct 2022
Report published by kashkol.com on 10 Feb 2021
Google maps search
Phonic conversation with Aamir Rashid Wani
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Mohammed Zakariya
February 5, 2025
Mohammed Zakariya
December 14, 2024
Mohammed Zakariya
July 11, 2023