About: http://data.cimple.eu/claim-review/fe029321480e7f4822394d13c1604ce8d6546ad8d4d9335a58540150     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check Contact Us: checkthis@newschecker.in Fact checks doneFOLLOW US Crime فیس بک یوزر ثنا علی نے “اللہ کے گھر میں دیر ہے اندھیر نہیں اللہ کی لاٹھی میں آواز نہیں ہوتی” نامی پیج پر ایک بچے کی تصاویر شیئر کی ہیں۔آصف کے نام سے دو تصاویر سستا میڈیا ہیش ٹیگ کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے۔ یوزر نے لکھا ہے کہ “نئے بھارت میں مندر کے پاس نہ آصفہ محفوظ ہے نا آصف“۔ ملک بھر میں گزشتہ کئی سالوں سے اقلیتی طبقے کے لوگوں کو کبھی گائے، کبھی بچہ چوری تو کبھی جےشری رام جبراً کہلوا کر ہجومی تشدد کا شکا ر کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے اب تک کئی جانیں بھی جا چکی ہیں۔ بتادوں کہ ماب لنچنگ کا آغاز 15 اگست 1947 کو ہی ہوا تھا، جب ملک آزاد ہوا اور بھارت-پاکستان دوممالک کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ اسی کے پیش نظر وقتاً فوقتاً فرضی ،گمراہ کن اور غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر کئی پوسٹ شیئر کئے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں دہلی سے متصل غازی آباد میں آصف نامی بچے کو مندر کے احاطے میں محض اس لئے بے دردی سے مارا پیٹا گیا کیونکہ وہ مندر میں پانی پینے آیا تھا۔ حالانکہ پولس اس معاملے میں مجرم کو گرفتار کرچکی ہے۔ آصف کے نام سے سوشل میڈیا پر دو تصاویر خوب گردش کررہی ہے۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مندر کے پاس نہ آصفہ محفوظ ہے اور نا ہی آصف۔ آپ کو بتا دیں کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو عصمت دری کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ علیشا کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔ مذکورہ دعوے کا جب ہم نے کراؤڈٹینگل پر ڈیٹا نکالا کہ اس موضوع پر کتنے لوگ فیس بک پر گفتگو کررہے ہیں تو ہمیں سرچ کے دوران پتاچلا کہ پچھلے سات دنوں میں 22421 یوزرس نے اس موضوع پر تبصرہ کیا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے دونوں تصاویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں کئی لنک فراہم ہوئے جو 2020 کے تھے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔ ریورس امیج سرچ کے دوران ملی جانکاری سے معلوم ہوا کہ وائرل تصویر پرانی ہے۔ پھر ہم نے اسکرین پر ملی جانکاری سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یمن ناؤ نیوز اور کریٹراسکائی نامی عربی ویب سائٹ پر وائرل تصاویر ملیں۔ جسے 4 اکتوبر 2020 کو شائع کیا گیا تھا۔ جب ہم نے اسے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو پتاچلا کہ اس بچے کی پٹائی کسی غیر مسلم نے نہیں کی ہے بلکہ اس کے والد نے اسکے جسم کی یہ حالت کی ہے۔ پھر ہم نے المحویت کو گوگل میپ پر سرچ کیا کہ اس نام کا شہر کس ملک میں ہے؟ تب ہمیں پتاچلا کہ یہ شہر یمن کی دارالحکومت ہے۔ پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں صحافۃ 24نامی عربی ویب سائٹ پر وائرل تصویر کے ساتھ ایک خبر ملی۔ جب ہم نے اسے عربی کے زبان کے ماہر معاویہ سے ٹرانسلیٹ کروایا تو پتا چلا کہ یہ تصویر بھارت کی نہیں ہے۔ بلکہ یمن کی دارالحکومت المحویت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بچے کا نام شماخ راشد القهيلي ہے۔اس کے والد نے اچھی تربیت کی خاطر اسے ماراپیٹا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کے جسم پر شدید چوٹ آئی تھی۔ نیوچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ آصف کے نام سے وائرل تصویر یمن کے المحویت شہر کے بارہ سالہ بچہ شماخ راشد القهيلي کی ہے نہ کہ غازی آباد کی مندر میں آصف نامی بچے کی پٹائی کی ہے۔ Crater:https://cratersky.net/posts/49127 YNN:https://yemennownews.com/article/1022426 Sahafah:https://www.sahafah24.net/news13748775.html map:https://www.google.com/maps/place/Al+Mahwit,+Yemen/@15.4687873,43.5379602,16z/data=!3m1!4b1!4m5!3m4!1s0x160410a9bc1c994d:0x2c2649fe65b3fb2!8m2!3d15.4687838!4d43.5462744 نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔ 9999499044 Mohammed Zakariya April 26, 2024 Mohammed Zakariya May 2, 2023 Mohammed Zakariya February 13, 2023
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • Hindi
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 3 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software