Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Fact Check
Claim
جاپان میں زلزلے کے بعد سونامی کی وجہ سے ساحل سے ٹکرا رہی ہیں بحری کشتیاں۔
Fact
ویڈیو 12 سال پرانی اور جاپان کے میاکو میں آئی سونامی کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سال نو کے موقع پر جاپان میں 7 اعشاریہ 6 کی شدت سے زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ جس کے بعد ملک کے کئی شہروں میں سونامی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اب اسی تناظر میں سوشل میڈیا پر 25 سکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں بحری کشتیاں سمندر کی تیز لہروں کی وجہ سے کنارے سے ٹکراتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ سڑکوں پر پانی میں گاڑیاں تیرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ بحری کشتیوں کے ساحل سے ٹکرانے اور تیز پانی کی لہروں میں گاڑیوں کے بہنے کی یہ ویڈیو جاپان میں آنے والے حالیہ زلزلے کے بعد سونامی کی ہے۔
جاپان میں زلزلے کے بعد سونامی سے منسوب وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ٹین آئی پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 13 مارچ 2011 کو شائع شدہ ترکی ویب سائٹ ھیبر ترک پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو کو جاپان میں آئی سونامی کا بتایا گیا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو نیوز ایجنسی ایسو سی ایٹ پریس کے آفیشل یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ جس میں اس ویڈیو کو مارچ 2011 میں جاپان کے میاکو میں آنے والے سونامی کا بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وائرل ویڈیو کا اصل ورژن جاپانی ٹی وی چینل اے این این نیوز سی ایچ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر موصول ہوا۔ جس میں بھی اس ویڈیو کو 11 مارچ 2011 کو جاپان کے میاکو شہر میں آئی سونامی و زلزلے کا بتایا گیا ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جاپان میں زلزلے کے بعد سونامی کی وجہ سے ساحل سے ٹکرا رہی بحری کشتیوں اور تیرتی گاڑیوں کی یہ ویڈیو مارچ 2011 میں جاپان میں آئی سونامی کی ہے۔
Sources
Report published by Haber Turk on 13 March 2011
Video published by ANNnewsCH and Associated Press on 2011
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Mohammed Zakariya
August 9, 2024
Mohammed Zakariya
January 5, 2024
Mohammed Zakariya
July 18, 2023