Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Crime
پاکستانی نیوز ویب سائٹ جیو اردو کی 30 جنوری 2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق پشاور پولس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے میں 44 افراد کی موت ہوگئی، جبکہ 157 زخمی ہوئے ہیں۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پرایک مسجد کے اندر کی تصویر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ تصویر پیر کے روز ہوئے پشاور پولس لائنز کی مسجد میں ہوئے دھماکے کے بعد کی ہے۔
اس تصویر کو متعدد ٹویٹر صارفین نے بھی پشاور کی مسجد میں ہوئے دھماکے کے بعد کا بتاکر شیئر کیا ہے۔ پاکستانی صحافیہ ملیحہ ہاشمی نے بھی اپنے آفیشل ہینڈل سے تصویر شیئر کی ہے۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یا اللّه۔ آج پشاور مسجد میں دھماکہ کر کے قرآن پاک کے مقدس صفحات کو خون آلود کرنے والے کبھی سکھ نہ پائیں۔ آمین !!”۔
وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران اسکرین پر وائرل تصویر کے ساتھ شائع متعدد میڈیا رپورٹس ملیں۔ جس میں مسجد کی اس تصویر کو افغانستان کا بتایا گیا ہے۔
تصویر کے ساتھ ہم نے جب کیورڈ سرچ کیا تو نیوز اسکائی، دی گارجین اور بی بی سی نیوز ویب سائٹس پر شائع 8 اکتوبر 2021 کی رپورٹس ملیں۔ جس میں مسجد کی اس تصویر کو افغانستان کے قندوز کے سیدآباد جامع مسجد کا بتایا گیا ہے۔ جہاں 46 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ 143 زخمی ہوئے تھے۔ یہ مسجد شیعوں کی تھی، جس میں خودکش حملہ ہوا تھا۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ یہ تصویر پشاور پولس لائنز کی مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے، بلکہ افغانستان کے قندوز کے سیدآباد جامع مسجد کی ہے۔
Our Sources
Reports published by News Sky, BBC and The Guardian on 8 Oct 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Mohammed Zakariya
December 17, 2024
Mohammed Zakariya
November 5, 2024
Mohammed Zakariya
October 7, 2024