About: http://data.cimple.eu/claim-review/4124ebe52713fa2b5a13dad2ac85d330e5910fb6fd17cab83ae5f91f     Goto   Sponge   NotDistinct   Permalink

An Entity of Type : schema:ClaimReview, within Data Space : data.cimple.eu associated with source document(s)

AttributesValues
rdf:type
http://data.cimple...lizedReviewRating
schema:url
schema:text
  • Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check Contact Us: checkthis@newschecker.in Fact checks doneFOLLOW US Crime Claim جموں و کشمیر کے ریاسی دہشت گردانہ حملے میں فوجی بس میں سوار دس(10) بھارتی فوجی ہلاک۔ Fact ریاسی میں دہشت گردوں نے ایک مسافر بس پر فائرنگ کی جس کے سبب کم از کم نو شہری ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں مسلح افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ سوشل نٹورکنگ سائٹ ایکس پر صارف نے ایک تصویر شیئر کی، جس میں کچھ فوجی ایک بس کا معائنہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ تصویر کے ساتھ صارف کا دعویٰ ہے کہ جموں و کشمیر کے ریاسی میں بھارتی فوجیوں کی بس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی کیپشن میں یہ بھی لکھا ہے کہ “مقامی پولیس نے دس (10) ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے”۔ وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر کے ریاسی میں 9 جون کی شام نامعلوم عسکریت پسندوں نے شیو کھوڑی مندر سے ماتا ویشنو دیوی مندر جا رہی شردھالوؤں سے بھری بس پر حملہ کردیا۔ جس کے سبب 9 شردھال ہلاک ہوگئے، جبکہ 41 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ وائرل دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 2 جولائی 2014 کو شائع شدہ یورو نیوز کی ویڈیو رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بھی اسی تصویر کا استعمال کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق “افغانستان کے کابل میں ایک فوجی بس پر ہوئے خودکش حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 13 دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکہ دارالحکومت کی یونیورسٹی کے قریب شہر کے ایک انتہائی محفوظ علاقے میں ہوا۔ طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے”۔ مزید سرچ کے دوران اسی تصویر کے ساتھ 2 جولائی 2014 کو شائع بی بی سی کی بھی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی کے بیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ”آج صبح کابل میں اے این اے (افغان نیشنل آرمی) کی فضائیہ کی بس پر ہوئے خودکش حملے میں فوج کے 8 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہو گئے”۔ لہٰذا یہ واضح ہوگیا کہ نہ تو تصویر حالیہ ہے اور نہ ہی اس کا تعلق ہندوستانی فوجیوں پر ہوئے کسی دہشت گردانہ حملے سے ہے۔ ہم نے گوگل پر “ریاسی” اور “دہشت گردانہ حملہ” کیورڈ سرچ کیا، جہاں ہمیں جموں و کشمیر میں شردھالؤں کو لے جا رہی بس پر ہوئے حملے سے متعلق گزشتہ 24 گھنٹوں میں شائع متعدد میڈیا رپورٹس فراہم ہوئیں۔ جس کے مطابق ریاسی ضلع میں ایک مسافر بس پر دہشت گردوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ سے کم از کم نو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ کی وجہ سے ڈرائیور کا گاڑی پر سے کنٹرول ختم ہو گیا اور وہ پونی علاقے کے ٹیریاتھ گاؤں کے قریب ایک کھائی میں جا گری۔ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق “یہ حملہ اس وقت گھات لگاکر کیا گیا، جب مسافروں کو لے جانے والی بس شیو کھوڑی مندر سے کٹرا میں ماتا ویشنو دیوی مندر کی جانب جا رہی تھی۔ ڈی سی پی ریاسی وشیش پال مہاجن نے بتایا کہ بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت تمام نو متاثرین کی شناخت ہو گئی ہے”۔ ریاسی ضلع پولس نے بھی سوشل میڈیا پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دہشت گرد حملہ ایک ‘مسافر بس’ پر کیا گیا تھا۔ پولس نے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ “حملے کی وجہ سے، بس کنٹرول کھو بیٹھی اور پونی ریاسی کے کنڈا علاقے کے قریب گہری کھائی میں گر گئی”۔ ریاسی میں فوج کی کسی گاڑی پر ایسے کسی حملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بھارتی فوج سے وابستہ ایکس ہینڈل پر بھی ایسے کسی حملے سے متعلق کوئی معلومات موجود نہیں ہے۔ اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ افغانستان کی ایک پرانی تصویر کو جموں و کشمیر میں فوجیوں کو لے جا رہی بس پر ہوئے حملے کا بتا کر شیئر کیا گیا ہے۔ حالانکہ ریاسی میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ Sources YouTube Video By Euronews, Dated July 2, 2014 Report By BBC, Dated July 2, 2014 Report By PTI, Dated June 10, 2024 Facebook Post By @reasipolice, Dated June 9, 2024 نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
schema:mentions
schema:reviewRating
schema:author
schema:datePublished
schema:inLanguage
  • Hindi
schema:itemReviewed
Faceted Search & Find service v1.16.115 as of Oct 09 2023


Alternative Linked Data Documents: ODE     Content Formats:   [cxml] [csv]     RDF   [text] [turtle] [ld+json] [rdf+json] [rdf+xml]     ODATA   [atom+xml] [odata+json]     Microdata   [microdata+json] [html]    About   
This material is Open Knowledge   W3C Semantic Web Technology [RDF Data] Valid XHTML + RDFa
OpenLink Virtuoso version 07.20.3238 as of Jul 16 2024, on Linux (x86_64-pc-linux-musl), Single-Server Edition (126 GB total memory, 2 GB memory in use)
Data on this page belongs to its respective rights holders.
Virtuoso Faceted Browser Copyright © 2009-2025 OpenLink Software