Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact checks doneFOLLOW US
Crime
سوشل میڈیا پر عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی کے حوالے سے ایک لسٹ خوب گردش کررہی ہے۔ جس میں زیادہ تر مسلمان ایم ایل اے کا نام شمار کیا گیا ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ دہلی کی کُل آبادی 2 کروڑ ہے، جن میں 14 فیصد مسلمان ہے اور بقیہ تعداد ہندؤں کی ہے۔ یوزر نے مزید لکھا ہے کہ ہندؤں ابھی نہیں جاگے تو کیجری وال دہلی کو پاکستان بنانے کی پوری تیاری کر بیٹھا ہے۔ ہمارے آرٹیکل لکھنے تک وائرل پوسٹ کو 1500 یوزرس شیئر اور 1500 یوزرس لائک کرچکے ہیں۔
آسام، کیرلہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات مکمل ہوچکا ہے۔ جبکہ مغربی بنگال میں الیکشن جاری ہے۔ بتادوں کہ پچھلے ماہ دہلی کے میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات بھی ہوئے تھے۔ جس میں عام آدمی پارٹی نے پانچ سیٹیوں میں سے چار پر کامیابی حاصل کی تھی۔ جس کے بعد اب سوشل میڈیا پر ایک لسٹ خوب شیئر کی جا رہی۔ جس میں 23 ممبران اسمبلی کے نام شمار کئے گئے ہیں۔ جن میں 18 مسلم امیدواروں کا نام لکھا ہے۔ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ کیجری وال دہلی کو پاکستان بنانے کی تیاری کررہا ہے۔ وائرل لسٹ کو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ جسے درج ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے۔
کراؤڈٹینگل پر جب ہم نے عام آدمی پارٹی کے مسلم ایم ایل اے کے حوالے وائرل پوسٹ کا ڈیٹا سرچ کیا تو پتا چلا کہ پچھلے تین دنوں میں اس موضوع پر 10,382 فیس بک یوزرس تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
عام آدمی پارٹی کے وائرل ایم ایل اے کے لسٹ کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ای ٹی وی بھارت پر شائع ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق عآپ نے پانچ مسلم امیدواروں کو دہلی الیکشن میں اتارا تھا۔ جن میں اوکھلا سے امانت اللہ خان، بلیماران سے عمران حسین، مٹیا محل سے شعیب اقبال، مصطفی آباد سے حاجی یونس اور سیلم پور سے عبدالرحمٰن شامل ہیں۔ بتادوں کہ پانچوں امیدوار کامیاب ہوگئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے ویب سائٹ پر بھی یہی جانکاری ملی کہ دہلی اسمبلی انتخابات 2020 میں 5 مسلم امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی۔
مزید کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں عام آدمی پارٹی کے آفیشل ٹویٹرہینڈل پر دہلی اسمبلی انتخابات(2020) کے امیدواروں کی لسٹ بھی ملی۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
مذکورہ جانکاری سے واضح ہوچکا کہ وائرل لسٹ فرضی ہے۔ پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ دہلی میں مسلمان کتنے فیصد مقیم ہیں؟ اس حوالے سے سنسز کے ویب سائٹ پر 2011 کا ایک سروے ملا۔ جس کے مطابق دہلی میں مسلمان 12.78 فیصد رہتے ہیں۔ جبکہ ہندو 80.21 فیصد ہیں۔
انڈیا آن لائن پیج نامی ویب سائٹ کے مطابق 2021 میں دہلی کی کل آبادی 2کڑورپانچ لاکھ ہے۔ جس میں مسلمانوں کی آبادی 12.9 فیصد بتائی گئی ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ عام آدمی پارٹی کی جس لسٹ میں مسلم ممبران اسمبلی کی تعداد زیادہ بتائی گئی ہے وہ سراسر فرضی ہے۔ ہماری تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ دہلی میں مسلمان محض بارہ عشاریہ زیرو نو ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044